مسکرانے کے 8 فائدے
”مسکراہٹ“ یہ لفظ ہی اپنے اندر رعنائی اور دلکشی رکھتا ہے، چہرے پر جب مسکراہٹ کی کلی کھلتی ہے تو آلام و مصائب اور غمہائے روزگار کی ساری سیاہ بدلیاں کافور ہونے لگتی ہیں، مسکراہٹ ایک خاموش زبان ہے جو خلوص و وفا اور محبت و اپنائیت کا ترجمان ہے، وہ ایسی خوشبو ہے جو بغیر کسی قیمت کے ہر ایک کے دل میں بس جاتی ہے، اس کے اندر ایسی کشش اور جاذبیت ہے کہ لوگ مسکراتے شخص کو دیکھ مسکراتے ہی رہ جاتے ہیں۔ زندگی کے خزاں رسیدہ چمن میں جب تبسم کی کلیاں چٹختی ہیں تو گویا وہ گلشن زندگی میں آمد بہار کا پیام دیتی ہیں، مسکراہٹ میں ایسی ساحری ہے کہ وہ لفظوں کو اثر انگیز بنا دیتے ہیں، مسکرانا ہر انسان کا فطری حسن ہے؛ لہذا مسکرائیے کیوں کہ مسکرانے سے آپ کا حسن دو چند ہو جاتا ہے۔ ضروری نہیں کہ ہمیشہ مسکرانے کے اسباب ہمارے پاس موجود ہوں، خوشی کے لمحے میں تو سب مسکراتے ہیں، کمال تو یہ ہے کہ زندگی کے صبر آزما مراحل اور صعوبت کی گھڑیوں میں بھی مسکرانے کا فن سیکھ لیا جائے۔
چلیے آج مسکرانے کے چند فائدوں کے متعلق بات کرتے ہیں، تاکہ ہم فائدہ پسند انسان کم از کم ان فوائد کے حصول کی خاطر ہی مسکرانے کی عادت ڈال لیں۔
1. ذہنی دباؤ سے نجات
جب انسان مسکراتا ہے تو اس کے دماغ میں انڈورفنز (Endorphins) نامی ہارمونز خارج ہوتے ہیں، یہ خوشی کے ہارمون ہوتے ہیں، جس سے جسم قدرتی طور پر خود کو پُرسکون اور مطمئن محسوس کرتا ہے، یہ ہارمون جب خارج ہوتے ہیں تو ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے اور مزاج کے اندر خوشگوار بہتری پیدا ہوتی ہے، روز مرہ کی پریشانیوں سے نمٹنے کی یہ بہترین حکمت عملی ہے کہ مسکرانا شروع کر دیا جائے، خواہ یہ مسکراہٹ مصنوعی ہی کیوں نہ ہو۔
2. مثبت توانائی کی فراہمی
مسکرانا ایک طاقت ور ذریعہ ہے جس سے مثبت توانائی فراہم ہوتی ہے، جس سے ماحول اور فضا خوشگوار بن جاتی ہے، جب آدمی مسکراتا ہے تو صرف اسے ہی خوشی و اطمینان کا احساس نہیں ہوتا؛ بلکہ اس کے گرد و پیش رہنے والے افراد بھی غیر شعوری طور پر مسکرانے لگتے ہیں اور خود کو پُرسکون محسوس کرتے ہیں۔ مسکرانے والے افراد زیادہ پرکشش، خوبصورت اور پر اعتماد معلوم ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے تعلقات بھی مضبوط ہوتے ہیں۔ حاصل یہ ہے کہ مسکرانے سے نہ صرف یہ کہ ذاتی فائدہ حاصل ہوتا ہے؛ بلکہ اس کا مثبت اثر دوسروں تک بھی پہنچتا ہے۔
3. خون کی روانی میں بہتری
مسکرانے سے خون کی گردش میں بہتری پیدا ہوتی ہے، جس سے دل کی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے اور قدرتی طور پر بہت سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے؛ کیوں کہ مسکرانے سے بلڈ پریشر متوازن رہتا ہے اور دل کی دھڑکن نارمل ہو جاتی ہے، جس سے دل کو کم محنت کرنی پڑتی ہے۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مسکرانے سے تناؤ کے اس ہارمون میں کمی واقع ہوتی ہے جو ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کی بڑی وجہ مانی جاتی ہے۔ جب انسان خوش ہوتا ہے تو دل اور جسم کے دوسرے اعضا کو بھرپور آکسیجن اور غذائیت حاصل ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ خوش رہنے والے لوگوں کے اندر دل کے دورے اور دیگر بیماریوں کا تناسب انتہائی کم ہو جاتا ہے۔
4. مدافعتی نظام میں بہتری
مسکرانا محض ایک خوشگوار عمل ہی نہیں ہے؛ بلکہ اس کی وجہ سے انسان کا مدافعتی نظام (Immune system) بہتر ہوتا ہے، انسان جب دباؤ کا شکار ہوتا ہے تو اس کے جسم میں کورٹیسول (Cortisol) اور ایڈرینالین (Adrenaline) نامی ہارمونز کی سطح بڑھ جاتی ہے جس سے اس کی مدافعتی قوت کمزور ہوتی ہے، انسان جب مسکراتا ہے تو ان ہارمونز کی سطح کم ہوتی ہے جس سے قدرتی طور پر دفاعی نظام میں بہتری پیدا ہوتی ہے، اس کے علاوہ خون کے اندر سفید خون کے خلیات کا اضافہ ہوتا ہے اور اینٹی باڈیز پیدا ہوتے ہیں جو بہت سی بیماریوں اور انفیکشن سے انسان کو بچاتے ہیں۔
مدافعتی نظام وہ قدرتی دفاعی سسٹم ہے جو جسم کو مختلف بیماریوں اور انفیکشن سے بچاتا ہے، مسکرانے سے اس دفاعی قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔
5. خود اعتمادی میں اضافہ
اپنے اندر خود اعتمادی یعنی سیلف کانفیڈنس کون نہیں پیدا کرنا چاہتا؟ اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کرنے کے مختلف طریقے ہو سکتے ہیں؛ تاہم مسکرانا بھی خود اعتمادی میں اضافہ کرتا ہے، جب انسان مسکراتا ہے تو وہ خود کو خوشگوار اور مضبوط محسوس کرتا ہے، اسے اپنے اندر ایک مثبت توانائی کا احساس ہوتا ہے جو اسے پر اعتماد بناتی یے۔
نیز مسکرانے سے سماجی تعلقات بھی بہتر ہوتے ہیں کہ جو لوگ خوشی اور مسکراہٹ کے ساتھ لوگوں سے ملتے اور بات چیت کرتے ہیں لوگ ان سے رابطہ رکھنا پسند کرتے ہیں۔
6. درد کی شدت میں کمی
کہتے ہیں درد میں مسکرانا مرد کے ہی بس کا روگ ہے۔ درد کی حالت میں لوگ عموما روتے ہیں، حالاں کہ ایسی حالت میں مسکرانا ان کے درد کی شدت کو کم کر سکتا ہے۔ جی بالکل! تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مسکراہٹ قدرتی طور پر درد کی شدت کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے، مسکرانے سے پٹھوں کی سختی کم ہوتی ہے جس سے درد کم محسوس ہوتا ہے؛ لہذا اگر آپ کو جسمانی و ذہنی تکالیف کا سامنا ہے تو بےتحاشا مسکرا دیجیے!
7. جوانی کی رونق
جو لوگ مسکراتے ہیں وہ عام لوگوں کے بالمقابل زیادہ جوان نظر آتے ہیں، ان پر بڑھاپے کے اثرات جلد ظاہر نہیں ہوتے، مسکرانے سے چہرے کے پٹھے متحرک اور مضبوط ہوتے ہیں جس کی وجہ سے چہرے پر تازگی و رونق اور نضارت و شادابی بنی رہتی ہے اور جلد قدرتی طور پر فٹ اور چمک دار نظر آتی ہے، نیز مسکرانے سے تناؤ کے ہارمونز کی مقدار گھٹتی ہے، جس سے وقت سے پہلے جھریاں نہیں پڑتی ہیں اور خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جس سے جسم کو بھرپور غذائیت اور آکسیجن فراہم ہوتا ہے اور چہرہ صحت مند نظر آتا ہے۔
لہذا مہنگے بیوٹی پروڈکٹس کے بجائے چہرے پر مسکراہٹ کو سجائیے!
8. نیکی کا ذریعہ
مسکرانے محض ایک خوبصورت عادت ہی نہیں؛ بلکہ پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سنت بھی ہے، لوگوں کے ساتھ مسکراتے ہوئے اور خندہ پیشانی کے ساتھ ملنا اور بات چیت کرنا اسلامی اخلاقیات کا حصہ ہے؛ چناں چہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
مسکرانا بھی صدقہ ہے۔ (ترمذی)
لوگوں سے مسکرا کر ملنے سے آپس میں محبت، خلوص اور بھائی چارہ بڑھتا ہے، لہذا مسکرائیے کی عادت اپنائیے کہ اس عمل میں کوئی خرچ تو نہیں آتا؛ لیکن فائدے انگنت حاصل ہو جاتے ہیں، نیز جو نیکیاں حاصل ہوتی ہیں وہ مستزاد ہیں۔
Leave a Reply