عربی میں خط میں خط یا درخواست کیسے لکھیں؟
زمانے کی روز افزوں ترقی نے مواصلات اور ابلاغ وترسیل کے ذرائع بالکل بدل دیے ہیں، پہلے لوگ خطوط و رسائل کے ذریعے پیغام پہنچایا کرتے تھے، مگر آج انٹرنیٹ نے رابطے کو تیز ترین اور آسان بنا دیا ہے، مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ دور حاضر میں خط و کتابت کی اہمیت بالکل منعدم ہو گئی ہے؛ بلکہ آج بھی خط ایک سنجیدہ ذریعۂ ابلاغ ہے، سرکاری دفاتر اور نجی معاملات میں آج بھی تحریری خطوط اہمیت کے حامل ہیں، مدارس اسلامیہ میں بھی طلبہ کو درخواست لکھنے کی ضرورت پیش آتی رہتی ہے، اس کے علاوہ اور بھی مواقع پر خط و کتابت اور درخواست لکھنے کی ضرورت پیش آتی رہتی ہے۔ مگر چوں کہ خطوط نویسی کا رجحان کم ہو گیا ہے اس وجہ سے لوگ خط لکھنے کے طریقے سے ناواقف ہیں، اور اس حوالے سے انھیں رہنمائی کرنے والا بھی نہیں ملتا ہے۔
لہذا ان چیزوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم نے عربی زبان میں خط یا درخواست لکھنے کے عنوان سے عربی میں خط کے چند نمونے پیش کیے ہیں، اور خطوط
نویسی کے بنیادی اصولوں پر بھی گفتگو کی ہے۔
خط یا درخواست لکھنے کا طریقہ
خط یا درخواست کسی بھی زبان میں ہو اس میں پانچ بنیادی عناصر ضرور ہوتے ہیں ان کے بغیر ایک بہترین خط تیار نہیں ہو سکتا ہے، ہم ذیل میں اختصار سے ان پانچوں عناصر کو ذکر کر رہے ہیں:
1. التحية والألقاب (القاب و آداب)
سب سے پہلے مرسل الیہ یعنی جس کو خط لکھا جا رہا ہے اس کو مناسب القاب کے ذریعے مخاطب کیا جائے، مثلا: فضیلۃ الشیخ، أستاذنا الجليل، العالم الكبير، أخي العزيز، ابني الكريم، صديقي الحبيب وغيره۔
پھر اس کے بعد سلام لکھا جائے، جیسے:
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، تحية طيبة، وغيره۔
2. التمهيد والافتتاح ( خط کے لیے تمہید)
اسے خط کا ابتدائیہ کہہ سکتے ہیں، یہاں پر مرسلہ الیہ کے لیے خیر و سلامتی اور عافیت کی دعا دی جاتی اور خیریت کے متعلق بات کی جاتی ہے، مثلاً: أرجوا أن تكون بكل سلامة وعافية. أرجو أن تكونوا بصحة جيدة، وأدعو الله أن يديم عليكم نعمة العافية والتوفيق، أتمنى أن تكون بخير وفي أحسن حال، وغیرہ۔
3. الغرض والغاية (خط لکھنے کا مقصد)
پھر اس کے بعد خط میں اپنے مقصد کو نہایت اختصار اور جامع انداز میں بیان کیا جاتا ہے، یہ خط کا سب سے اہم حصہ ہوتا ہے، مقصد کو بیان کرنے کی شروعات اس طرح کی جا سکتی ہے:
أكتب إليكم بخصوص…. (میں آپ کو اس مقصد سے لکھ رہا ہوں کہ….)
أود أن أعرض عليكم….(میں آپ سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ….)
أرجو منكم التكرم بالنظر في طلبي….. (براہ مہربانی میری اس درخواست پر غور فرمائیں….)
4. الختام (خط کا اختتامیہ)
یہ خط کا اختتامیہ ہوتا ہے، مقصد بیان کرنے کے بعد دعائیہ کلمات، شکریہ کے الفاظ اور نیک خواہشات کے اظہار کے ساتھ خط کو مکمل جاتا ہے، مثلاً:
وفي الختام، أكرر شكري وتقديري لكم، وأرجو من الله لكم دوام التوفيق.
تقبلوا فائق الاحترام والتقدير
مع أطيب التحيات وأخلص الدعوات۔
5. التوقيع (اپنا نام یا دستخط)
آخر میں مرسل یعنی خط یا درخواست لکھنے والے کا نام پتہ اور دیگر تفصیلات، اگر ضروری ہو تو دستخط اور تاریخ وغیرہ لکھا جاتا ہے، مثلاً:
أخوكم: فلان بن فلان۔
المرسل: …..
التاریخ: ……
رقم الجوال: ……
Leave a Reply