خالی وقت کی قدر کریں!
از: ڈاکٹر محمد عادل خان
خالی وقت سب سے قیمتی وقت ہے، خالی وقت وہ نہیں ہے جس میں آپ بے چین ہوں، کچھ سوچ رہے ہوں، بلکہ خالی وقت وہ ہوتا ہے جب آپ کو سمجھ نہیں آتا کہ ابھی کیا کریں، کچھ کرنے کو نہیں ہے، ہر چیز مہیا ہے، لیکن وقت نہیں گزر رہا ہے، ایسا وقت ایک نعمت ہے، اور اگر آپ کسی مقصد کے تابع ہیں، زندگی میں کچھ کرنا چاہتے ہیں تو یہ وقت آپ کی اور آپ کے قریبی افراد کی زندگی سنوارنے کا ایک اہم موقع ہے، اس وقت کو استعمال کیجئے، کوئی صالح مقصد طے کیجئے، اس مقصد کے لئے بہترین منصوبہ سازی کیجئے، اور اس کو پورا کرنے کے لئے اس قیمتی وقت کا استعمال کیجئے ـ
ہم اکثر یہ شکایت کرتے ہیں کہ فلاں کام ہونا چاہیے، امت میں فلاں چیز کی کمی ہے، امت کو ایسا ہونا چاہیے، امت کو ترقی کرنا چاہیے، فلاں قائد کچھ نہیں کر رہے، وغیرہ لیکن کیا ہم سوچتے ہیں کہ اپنے خالی اوقات میں وقت گزاری کے سوا ہم کیا کر رہے ہوتے ہیں؟ چائے کی ٹپری پے بیٹھے ہیں، موبائل میں بے مقصد ریلیں دیکھ رہے ہیں، یا کوئی مووی وغیرہ، ایسا ہر انسان کرتا ہے، کیونکہ موجودہ دور میں یہ ہم سب کی زندگی کا حصہ بن چکے ہیں، لیکن اگر اپنے قیمتی اوقات ہم صرف یہی کر رہے ہیں تو ہمیں غور و فکر کرنے کی سخت ضرورت ہے ـ
امت کے لئے کرنے کو ڈھیروں کام ہیں، اگر آپ کے پاس پیسہ نہ بھی ہو تب بھی آپ بہت کچھ کر سکتے ہیں صرف انگلیوں کے استعمال اور چند ساعت کی محنت سے آپ امت کے لئے بہت کچھ کرسکتے ہیں، اور اگر پیسہ بھی ساتھ ہو تو اور بہتر کام کرسکتے ہیں ـ پوری امت نہ سہی آپ اپنے آس پڑوس اور گاوں محلے کے لئے ہی یہ کام شروع کرسکتے ہیں، صرف آپ کو اپنی صلاحیت کے بقدر ایک مقصد کے پیچھے لگنا ہے ـ
یہاں ہم کچھ ایسے کاموں کا ذکر کرنا چاہتے ہیں جو آپ آن لائن/آف لائن کرسکتے ہیں مثلا:
۱- تعلیم کے میدان میں: حکومتی طور پر پرائویٹ اسکولوں میں کچھ سیٹیں اقلیتوں اور غرباء کے لئے بغیر فیس یا کم فیس کے ساتھ مختص ہوتی ہیں، آپ اپنے علاقے کے اچھے اور مشہور اسکولوں میں اپنے گاؤں محلے کے غریب طلبہ کا داخلہ کراسکتے ہیں ـ ہمارے ایک عزیز دوست فرقان سیف صاحب کی ٹیم اس سلسلے میں اچھا کام کررہی ہے ـ اچھی تعلیم کے اداروں اور یونیورسٹیوں کے متعلق مکمل معلومات حاصل کرکے لوگوں کو داخلہ لینے میں رہنمائی کرسکتے ہیں ـ اگر آپ کے پاس پیسے بھی ہوں تو محلے یا گاؤں کے لیول پر چند اساتذہ کے ذریعہ بچوں کی داخلہ امتحان کی تیاری شروع کرواسکتے ہیں ـ اچھے کورسیز کے متعلق یونیورسٹیوں کا پتہ لگا کر ان کی تشہیر کرسکتے ہیں ـ
تعلیم کے میدان میں ایک ایک کام اہم ہے، آپ خالی اوقات میں اچھا کام کرسکتے ہیں ـ
۲- سرکاری نوکری: ملک میں سرکاری اداروں کی بڑی تعداد ہے، چھوٹے اسکیل سے لیکر بڑے اسکیل تک کی نوکریاں ہیں، اور وقتا فوقتا ان کے نوٹس آتے رہتے ہیں، پولس، فوج، میڈیکل، شعبہ قانون، سے لیکر چھوٹی موٹی نوکریاں جیسے گیٹ مین، پیون، بابو وغیرہ تک سیکڑوں کام کے مواقع ہیں، آپ ان میں سے کوئی ایک شعبہ بلکہ اس شعبہ کے کسی مخصوص نوکری کے متعلق پوری معلومات جمع کریں، امتحان ہوتا ہے یا میرٹ پر ہوتا ہے، فارم کیسے اور کس ویب سائٹ پر بھرا جاتا ہے، کتنی بار اور کتنی عمر تک امتحان دے سکتے ہیں، کتنے نمبرات میں سلیکشن ہوتا ہے، انٹر ویو ہوتا ہے یا نہیں، رزویشن ہے یا نہیں وغیرہ، پھر اگر آپ لکھنے کا شوقت رکھتے ہیں تو اس کی تفصیلات لکھ دیں، اور تقریر کی صلاحیت رکھتے ہیں تو ویڈیو گرافی کے ذریعہ یہ معلومات مسلم عوام تک پہونچائیں ـ
۳- اگر آپ وکیل ہیں تو مسلم عوام قانونی سوجھ کے متعلق آگاہ کریں، کیا کرنے کی اجازت ہے اور کیا ممنوع ہے بلکہ جن چیزوں کی اجازت ہے ان میں موجود پریشانیوں سے بھی آگاہ کریں، اور اگر آپ اقدامی سوچ کے حامل ہیں تو باطل طاقتوں کے مذہب اور ملکی قانون کے درمیان جو تضادات ہیں ان کی معلومات بھی عام کرسکتے ہیں ـ
۴- ڈاکٹر ہیں تو خالی اوقات میں کسی اہم مرض کے متعلق یا صحت حاصل کرنے کے متعلق معلومات فراہم کریں ـ
۵- اسکول کے استاد ہیں تو طلبہ کے بہتر مستقل کے متعلق لائحہ عمل تیار کریں، بہتر سے بہتر طریقہ تدریس سیکھنے میں وقت دیں، مزید نصاب میں موجود غیر اسلامی و غیر جمہوری چیزوں پر ریسرچ کریں اور ان کے توڑ کی کوششیں کریں، مسلم بچوں کے لئے کوچنگ وغیرہ کی سہولیات دیں ـ
۶- صحافی ہیں تو ان اوقات میں قومی معاملات کے متعلق سوچیں، قومی ترقی کے متعلق لکھیں، بولیں، غور و فکر کریں، باطل طاقتوں کے خلاف محاذ آرائی کریں، قوم کے لئے کام.کرنے والوں کا دفاع کریں، ان کی حوصلہ افزائی کریں، اور قوم کو ان کی اتباع کی دعوت دیں، غلط باتوں پر حکمت کے ساتھ رد عمل دیں ـ
۷- اگر آپ عالم ہیں تو قوم کو غیر مسلکی اسلام کی تعلیم دیں، اسلام کی آسانیاں بتائیں، پیار و محبت کی تلقین کریں، اسلام و مسلمان کا احترام سکھائیں، باطل کا بطلان واضح کریں، اسلام پر ہونے والے اعتراضات کا جواب تلاش کریں اور انہیں عام کریں ـ
۸- اگر آپ پروفیسر ہیں تو اپنے شعبے کی وہ معلومات جو عوام کے لئے جاننا ضروری ہیں انہیں عام کریں، کریش کورس ڈزائن کریں، علم کو بانٹیں، کچھ مسلم طلبہ کو اپنی سرپرستی مین لیں، ان کی معاشی ضروریات پوری کریں، انہیں اپنے شعبے کی مہارتیں سکھائیں، اور مستقبل کے لئے تیار کریں ـ
غرض آپ جس شعبے میں بھی ہوں، سیاست، معیشت، ڈفینس، تعلیم، انتظامیہ، میڈیکل، قانون، تجارت وغیرہ، اس کی صحیح معلومات کو مسلم عوام تک پہونچائیں، ان کو ٹریننگ دیں، ان کی معاشی ضرورتیں پوری کریں، اگر آپ کسی شعبے میں نہ بھی ہوں لیکن آپ کو اس کا علم ہو تو اسے لوگوں تک پہونچائیں ـ یہ وقت امت کا سہارا بننے کا وقت ہے، اس قیمتی وقت کو ضائع نہ کریں، مقصد تلاش کریں، منصوبہ بندی کریں اور وقت کا صحیح استعمال کریں ـ